سابق وزیرِ اعظم و پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میرے خلاف سب کچھ اسکرپٹ کے تحت کیا گیا۔
عمران خان نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چاہتا ہوں صاف اور شفاف تحقیقات ہونی چاہیے۔
ان کا کہنا ہے کہ پنجاب میں ہماری حکومت ہے، وزیر آباد میں ہوئے حملے کو 3 دن ہو گئے مگر ہم ایف آئی آر درج نہیں کروا پا رہے۔
عمران خان نے کہا کہ پستول چلانے والے کا انٹرویو لیک کیا گیا، پولیس کہتی ہے ان پر پیچھے سے دباؤ تھا۔
چیئرمین تحریکِ انصاف نے کہا کہ مریم نواز، مریم اورنگزیب اور جاوید لطیف نے میرے خلاف پریس کانفرنس کی، شہباز شریف نے جوڈیشل کمیشن کی بات کی ہے، اس کو ویلکم کہتا ہوں۔
عمران خان نے کہا کہ ہمیں پتہ ہے کہ ارشد شریف کو کس سے خطرہ تھا، اس پر جوڈیشل انکوائری کرائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ اگر سائفر ڈرامہ تھا تو اس کی تحقیقات کیوں نہیں کرائی جاتی، یہ لوگ سائفر کی تحقیقات سے کیوں ڈرے ہوئے ہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ اعظم سواتی کی بیوی کو ویڈیو بھیجی گئی ہے، اس کی چیف جسٹس تحقیقات کرائیں، اعظم سواتی نے کہا کہ وہ سپریم کورٹ کے باہر دھرنا دیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کے تمام سینیٹرز اور وکلاء اعظم سواتی کے ساتھ دھرنے میں بیٹھیں گے، پوری قوم سپریم کورٹ کی طرف دیکھ رہی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ منگل سے وزیر آباد سے مارچ شروع کریں گے، مارچ کے شرکاء سے ہر روز یہاں سے خطاب کروں گا۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ راولپنڈی خود آؤں گا پھر اس مارچ کو لیڈ کروں گا، ہمارا لانگ مارچ 10 سے 15 دن میں راولپنڈی پہنچے گا