لاہور ( سمعیز نیوز ) ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز کی بطور وزیرِ اعلیٰ حلف برداری کی درخواست پر سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل کو کل طلب کر لیا۔
لاہور ہائی کورٹ میں آج عثمان بزدار کے وزارتِ اعلیٰ سے استعفیٰ منظور ہونے کے خلاف بھی سماعت ہو رہی ہے۔
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ امیر بھٹی دونوں کیسز کی سماعت کر رہے ہیں۔
سپریم کورٹ بار کے صدر احسن بھون اور حمزہ شہباز کے وکیل خالد اسحاق عدالت میں پیش ہوئے۔
وفاقی وزیر بننے کی وجہ سے اعظم نذیر تارڑ حمزہ شہباز کی نمائندگی نہیں کریں گے۔
دورانِ سماعت حمزہ شہباز کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جب حکومت مستعفی ہو تو فوراً نیا وزیرِ اعلیٰ آنا چاہیے، مگر سب سے بڑا صوبہ بغیر حکومت کے چل رہا ہے، آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے منتخب وزیرِ اعلیٰ سے حلف نہیں لیا جا رہا۔
خالد اسحاق نے اپنے دلائل میں یہ بھی کہا کہ گورنر کی آئینی ذمے داری ہے کہ وہ وزیرِ اعلیٰ کو حلف کے لیے بلائے، گورنر کو صرف وزیرِ اعلیٰ کے انتخاب کا بتانا ہوتا ہے جس کے بعد حلف برداری ہوتی ہے، ڈپٹی اسپیکر وزیرِ اعلیٰ کے انتخاب سے گورنر کو مطلع کر چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
https://www.samisnews.com/%d9%85%d8%b3%d9%84%d8%b3%d9%84-15-%d8%b3%d8%a7%d9%84-%d8%aa%da%a9-%d9%85%d9%84%d8%a7%d8%b2%d9%85%d8%aa-%d8%b3%db%92-%d8%ba%db%8c%d8%b1-%d8%ad%d8%a7%d8%b6%d8%b1-%d8%b1%db%81%d9%86%db%92-%da%a9%db%92/