پارلیمنٹ لاجز کے اندر آپریشن پولیس نے رکن قومی اسمبلی صلاح الدین کو گرفتار کرلیا

وفاقی پولیس نے پارلیمنٹ لاجز کے اندر آپریشن شروع کردیا، ڈی آئی جی آپریشن نے کمانڈ سنبھال لی، پولیس نے1 درجن سے زائد انصار الاسلام کے رضاکاروں کو گرفتار کرلیا۔

ڈی آئی جی نے اہلکاروں کو ہدایت کی کہ میڈیا کو یہاں سے نکالا جائے، مزید نفری ایم این اے صلاح الدین کے کمرے کے باہر پہنچ گئی۔

جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کی سیکیورٹی تنظیم انصار الاسلام کے پارلیمنٹ لاجز میں پہنچنے کے بعد پولیس پارلیمنٹ لاجز کے چوتھے فلور پر پہنچی، جہاں ایم این اے صلاح الدین ایوبی کے اسٹاف اور پولیس میں ہاتھا پائی ہوئی۔

پارلیمنٹ لاجز میں پولیس اور ایم این اے کے اسٹاف میں ہاتھا پائی کے دوران وہاں موجود رہنما مسلم لیگ ن خواجہ سعد رفیق کا پاؤں دروازہ لگنے سے زخمی ہوگیا

رہنما مسلم لیگ ن خواجہ سعد رفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ایاز صادق صاحب کے پاس لاج میں بیٹھے میٹنگ کررہے تھے، ہمیں پتہ چلا کہ پولیس لاج میں داخل ہوگئی ہے، پولیس نے لاج کو گھیرا ہوا ہے۔

 خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہم نے

پولیس سے کہا تو یہ کہتے ہیں ان کے پاس کچھ لوگوں کے وارنٹ ہیں، ہم نے انہیں سمجھانے کی کوشش کی کہ وہ ایسے لاجز میں داخل نہیں ہوسکتے لیکن پولیس اہلکار اپنی ضد پر اڑے رہے۔

 رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ یہ غیرقانونی ہے، تحریک عدام اعتماد کے معاملے میں لوگوں کو ہراساں کیا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ رکن قومی اسمبلی صلاح الدین ایوبی کے لاج نمبر 401 کے باہر پولیس نے دونوں اطراف سے لاج کو گھیر رکھا ہے۔

دوسری جانب انصار الاسلام فورس کے پارلیمنٹ لاجز میں داخل ہونے  کے معاملے کا آئی جی اسلام آباد محمد احسن یونس نے نوٹس لے لیا ہے۔

ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ ڈی چوک پر ناکہ انچارج، پارلیمنٹ لاجز کےانسپکٹر انچارج ، لائن آفیسر کو معطل کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کی سیکیورٹی تنظیم انصار الاسلام کے سیکیورٹی کارکن ڈی چوک پہنچے۔

پارلیمنٹ لاجز میں موجود اپوزیشن ارکان کی سیکیورٹی کے لیے انصار الاسلام کی جانب سے یہ اہم اقدام اٹھایا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن رہنماؤں نے اپنے ارکان کے لاپتا کیے جانے اور سیکیورٹی کے حوالے سے خدشات ظاہر کیے تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ انصار الاسلام کے کارکن اپوزیشن کے تمام ارکان کو سیکیورٹی فراہم کریں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *