کراچی میں منافع خوروں نے آکسیجن سلنڈرز کی قیمت بڑھا دی ہے، حالانکہ نہ مارکیٹ میں آکسیجن کی بہت طلب کا دباؤ ہے، نہ فیکٹری سے گیس مہنگی ہوئی ہے۔
کراچی کی بڑی ہول سیل مارکیٹ کے آکسیجن سپلائرز کہتے ہیں کہ میڈیا میں ہوئے شور کے سبب کچھ منافع خور آکسیجن سلنڈرز کی قیمت بڑھا رہے ہیں۔
لکی اسٹار ہول سیل مارکیٹ کے ایک آکسیجن ہول سیل سپلائر کا کہنا ہے کہ آکسیجن سلنڈر اور آکسیجن گیس دونوں کی قیمتیں نہیں بڑھ رہیں، مارکیٹ میں آکسیجن کی وافر مقدار موجود ہے جبکہ طلب بالکل کنٹرول میں ہے
بھارت میں آکسیجن سلنڈرز کی قلت کیا ہوئی پاکستان میں منافع خوروں کی چاندی ہو گئی۔
لکی اسٹار ہول سیل و ریٹیل مارکیٹ میں مختلف ریٹیلرز ایک ہی مقدار کے آکسیجن کے سلنڈر قیمت میں 10، 15 اور 20 ہزار روپے تک کے فرق کے ساتھ بیچ رہے ہیں، یعنی سانس رک جائے مگر منافع نہ رکے۔
پاکستان میں فی الحال آکسیجن کی کوئی قلت نہیں اور یہ بات ہول سیل مارکیٹ سے ثابت ہے جہاں خریداروں کا کوئی دباؤ نہیں ہے
آکسیجن بنانے والی بڑی کمپنیز کی جانب سے بھی 3 شفٹس کے بجائے 2 پر کام کرنے کی اطلاعات ہیں۔
دوسری جانب اسٹیل ملز کا بڑا آکسیجن پلانٹ چلانے کے لیے بھی مختلف اداروں کے ماہرین نے منصوبہ بندی شروع کر دی ہے جس کے بعد آکسیجن کی قیمتوں میں مزید استحکام آنے کا امکان ہے