بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر آج متحدہ عرب امارات کے دورے پر پہنچ رہے ہیں جبکہ پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی پہلے سے ہی خلیجی ملک میں موجود ہیں۔
اگرچہ پاکستانی دفتر خارجہ نے شاہ محمود قریشی اور ان کے بھارتی ہم منصب کے درمیان امارات میں متوقع ملاقات کی سختی سے تردید کی ہے تاہم بھارتی میڈیا اسے دونوں ممالک کی درمیان بیک ڈور رابطوں کے تناظر میں رپورٹ کر رہا ہے۔
ترجمان بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ایس جے شنکر اپنے اماراتی ہم منصب کی دعوت پر آج ابو ظبی کا دورہ کریں گے جس میں معاشی اور فلاحی بہبود کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی موجودگی میں ایس جے شنکر کے دورہ یو اے ای کو دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کی بحالی کے لیے بیک ڈور رابطے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
تاہم پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے میڈیا نمائندوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے اس بات کی سختی سے تردید کی کہ یو اے ای میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی بھارتی ہم منصب ایس جے شنکر کے ساتھ کوئی ملاقات طے ہے۔
بھارتی وزیر خارجہ کے دورہ یو اے ای کا اعلان پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے امارات کے تین روزہ دورے کے اعلان کے چند گھنٹوں بعد سامنے آیا۔
پاکستانی حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ شاہ محمود قریشی کے دورہ یو اے ای کا مقصد عرب امارات کی قیادت کے ساتھ علاقائی معاملات پر بات چیت ہے۔
اب تک یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ کیا یو اے ای میں پاکستان اور بھارت کے درمیان معاملات میں غیرمتوقع طور پر کچھ پیشرفت ہو سکتی ہے؟
پاکستان اور بھارت کی جانب سے مذاکرات کی بحالی کے لیے بیک ڈور رابطوں کے حوالے سے کسی قسم کا بیان جاری نہیں کیا گیا لیکن چند روز قبل امریکا میں یو اے ای کے سفیر یوسف العتیبہ کی جانب سے ایک تقریب کے دوران اس بات کی تصدیق کی گئی کہ عرب امارات دونوں ممالک کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کر رہا ہے اور یو اے ای کی ثالثی کے باعث ہی دونوں ممالک رواں برس فروری میں سیز فائر پر راضی ہوئے تھے۔